اے شہید بھٹو کے ساتھی
اے جمہوریت کے جنرل
اے قانون کے رکھوالے
اے ’’سندھو ساگر‘‘ کے مصنف
ڈوب مرو!
ڈوب مرو اس تھوڑی سی سیاہی میں
جس سے تم نے وکالت نامے پر دستخط کیا
اعتزاز احسن!
تم نے صرف بھاری فیس پر اپنا ایمان بیچ دیا
تم نے مال کو دیکھا مگر مظلوموں کو نہیں
تم نے پیسوں کا دیکھا مگر اس پسینے کو نہیں
جو پسینہ کھیرتھر پہاڑوں میں بسنے والے
انسانوں کے جسموں سے
آبشار بن کر بہتا ہے!
کیا تمہارا قانون یہ کہتا ہے کہ
’’غریب کے خلاف امیر کا ساتھ دو؟‘‘
کیا تمہار ا انصاف یہ کہتاہے کہ
انصاف کو پیسوں سے خریدا جائے؟
کیا تمہارا شعور یہ کہتا ہے کہ
’’مظلوم لوگوں کے خلاف ظالم کا ساتھ دو؟‘‘
اس کا ساتھ دو
جس نے زرداری سے سندھ کی زمین
نہ صرف خریدی پر بہت سستی خریدی!!
زرداری تو بیوپاری ہے
تم تو ایسے نہیں تھے جیسے اب بن گئے ہو!
اتنی دولت کیا کروگے؟
کیا تمہیں اپنی قبر کے لیے سونے کا کتبہ بناؤ گے
اعتزاز احسن!
ہم تم سے وعدہ کرتے ہیں
جب بھی عوامی حکومت آئےگی
ہر کرپٹ فرد کی طرح
تمہاری قبر پر بھی سونے کا سنگ لحد لگوايا جائے گا
اور اس پر یہ لکھوايا جائے گا
’’اس شخص کے لیے دعا کرو
یہ بہت گناہ گار تھا‘‘
پاکستان ٹیلیویژن کے مقبول ترین پروگرام کسوٹی میں اردو ادب کے مشہور مصنف ابنِ صفی صاحب کی شرکت
سن 1967ء سے 1972ء تک پاکستان ٹیلی ویژن پر معلومات کا مشہور و معروف پروگرام کسوٹی چلا کرتا تھا۔ سن...