(Last Updated On: )
عجب اک دل پہ ستم،ڈھاتی ہیں جدائیاں اکثر
میرے دل کی تمنا ہے،وصل کی ہوں گھڑیاں اکثر
پھر کوئی تار میرے نام نہ آوے، ان سے
یہ آرزو ہے یار کی آویں پتیاں اکثر
میرے پریت کی برائے نام ہی تضحیق ہوئی
یہ آبرو ہے دل کی،وہ سنیں میری بتیاں اکثر
ائے مجیب!حسن محبت ہے نہ تغافل کرنا
یار کے نام لکھتے رہیو،ساری پتیاں اکثر