(Last Updated On: )
میں بجھ رہا تھا دوبارہ جلا دیا اس نے
ذرا سی خاک کو اونچا اڑا دیا اس نے
میں روشنی لئے پھرتا ہوں یہ جو سینے پر
چراغِ درد کا تمغہ سجا دیا اس نے
پرندے روتے ہوئے آ کے گلے ملتے ہیں
شجر کی شاخ کو خنجر بنا دیا اس نے
وہ میرا شہر کہ جس میں وفا شعاری تھی
بڑے قرینے سے کوفہ بنا دیا اس نے