(Last Updated On: )
مذاقِ تسبیح مصلیٰ نہیں ہے حق میں حلول
کلیجا چیر کے رکھ دیتی ہے نمازِ عشاق
دہر میں ڈھونڈتے پھرتے ہو کس مسیحا کو
دوا ہے ٹوٹے ہوئے دل کی پس غمازِ عشاق