1- سلطنت عثمانیہ کے سقوط میں روس کا کردار :
کیا آپ جانتے ہیں سلطنت عثمانیہ کے حتمی سقوط کا آغاز مغربی طاقتوں سے کہیں پہلے روس نے کردیا تھا ۔
جنگِ عظیم اول کے چھڑنے سے کہیں پہلے دسمبر سنہ 1800 میں روس نے قفقاز پر حملہ کردیا اور یہ تباہ کن جنگ جون 1864 تک جاری رہی جس میں روس نے قفقاز کو سلطنت عثمانیہ سے چھین لیا۔۔۔ اس جنگ میں لاکھوں در لاکھوں ترک اور قفقازی مسلمان روسی جارحین سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے یا ان کی بربر یت کا نشا نہ بنے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
2- پہلی جنگِ عظیم اور سلطنت عثمانیہ کا سقوط :
روس سلطنت عثمانیہ کے سقوط میں روس براہ راست شامل تھا ۔ مذکورہ جنگ میں روس اتحادیوں کا حصہ تھا اور مشرقی محاذ پر روس نے ترکوں کو ناقابلِ تلافی جانی و مالی نقصان پہنچایا ۔ لاکھوں ترک فوجی روسی جارحین کے ہاتھوں شہید و زخمی ہوئے اور سلطنت عثمانیہ کی جنگی طاقت کا ایک بڑا حصہ روس کے خلاف جنگ کی نظر ہوگیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
3- وسطی ایشیاء کی مسلم ریاستوں کا سقوط :
1817 میں روس نے وسطی ایشیاء کی مسلم ریاستوں یعنی موجودہ تاجکستان، کرغزستان، ترکمانستان، ازبکستان اور قزاقستان پر حملہ کردیا جو اس وقت آزاد مسلم ریاستوں کی صورت میں موجود تھے۔۔۔۔ 1895 تک جاری رہنے والی اس جنگ میں روسیوں نے وسط ایشیاء کے دسیوں لاکھ مسلم قبائلیوں کو شہید کرتے ہوئے وسط ایشیا پر قبضہ کرلیا ۔۔۔ جو ایک صدی سے زیادہ وقت جاری رہا ۔۔۔ اور ظلم و ستم کا سلسلہ بھی۔
۔۔۔۔۔
4- دوسری جنگِ عظیم اور قفقار کی قیامت :
دوسری جنگ عظیم کے دوران جب جرمنی نے “آپریشن باربروسہ ” لانچ کرتے ہوئے روس پر حملہ کیا تو ایک صدی سے بھیانک روسی مظالم سہہ رہی قفقاز کے مسلمانوں نے جرمنز کا ساتھ دینے کا قصد کیا لیکن بدقسمتی سے جرمن اس محاذ پر شکست کھا گئے ۔
جرمنوں کو واپس کھدیڑ دیے جانے کے بعد ان کی حمایت کے جرم میں روسی افواج نے لاکھوں قفقازی مسلمانوں کو انتہائی بے دردی کے ساتھ تہہ تیغ کردیا ۔ اور بڑی تعداد میں انہیں اپنے علاقوں اور گھروں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور کردیا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔
5- سوویت-ا فغا ن جنگ :
دسمبر 1979 کو روس نے افغانستان پر حملہ کردیا ۔ اور یہاں روسیوں نے ظلم و جبر، تبا ہی و بربریت کے وہ پہاڑ توڑے کہ کرہ ارض پر انسانی تاریخ میں ان کی مثال نہیں ملتی ۔۔۔ 10 برس تک جاری رہنے والی اس خون آشام جنگ میں 15 لاکھ افغانی اور 5775 پاکستانی مسلمان اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے۔۔۔
30 لاکھ زخمی و معذور ۔
80 لاکھ ںےگھر ۔
اور 5 لاکھ خواتین کی آ برو ریزی کا ارتکاب کیا گیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
6-اسرائیل کے قیام کے بعد اسے سب سے پہلے تسلیم کرنے اور اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا ملک روس تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
7- پختونستان تحریک :
قیامِ پاکستان کے فوراً بعد سے روس نے افغان حکومت کے تعاون سے پاکستان کے خلاف آزاد پشتونستان کی تحریک کو سپورٹ کرنا شروع کردیا ۔ اور اس سارے عرصے کے دوران ر•وسی KGB نے اس تحریک کو مکمل سپورٹ کیا۔۔۔ اور یہ سپورٹ سوویت یونین کے سقوط تک جاری رہی۔
۔۔۔۔۔
8- سقوطِ مشرقی پاکستان:
1971 کی پاک-بھارت جنگ میں روس کا کردار ناقابل۔ فراموش ہے ۔
✓ دورانِ جنگ روس نے بھارت کو بھاری اسلحہ و ایمونیشن کی ایک لمحہ نہ رکنے والی متواتر سپلائی جاری رکھی۔
✓ اس جنگ کے دوران چین کا پاکستان کا ساتھ نہ دے پانی کی واحد وجہ روس کی طرف سے چین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں اور پریشر تھا ۔
✓✓ اور سب سے بڑھ کے۔۔۔ جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی ر•وس نے اپنی بحریہ کے ایک بڑے حصے کو خلیج بنگال اور بحر ہند کے گھیراؤ پر متعین کردیا تاکہ کوئی امریکی یا برطانو ی جنگی بحری جہاز پاکستان کی مدد کو نہ پہنچ پائے یہاں تک کہ 6 تا 13 دسمبر 1971 کو روسی بحریہ کا امریکی بحریہ کے US Task Force 74 کے ساتھ بحر ہند میں باقاعدہ دوبدو سٹینڈ آف جاری رہا ۔
۔۔۔۔۔
9- چیچنیاء کی جنگیں :
دسمبر 1994 میں روس نے قفقاز کی مسلم ریاست چیچنیاء پر حملہ کردیا اور ناقابلِ یقین تباہی و بربادی کی حامل یہ جنگ 1996 تک جاری رہی۔
روس نے چیچنیا پر اگست 1999 میں دوبارہ حملہ کردیا اور یہ جنگ گزشتہ جنگ کی نسبت کئی گنا زیادہ تباہ کن اور خوفناک تھی ۔۔۔اپریل 2009 تک جاری رہنے والی اس جنگ میں 7 سے 10 لاکھ چیچن مسلمان روسی بر بریت کا نشانہ بن گئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
جنگ کاراباخ اول :
فروری 1988 تا مئی 1994 تک جاری رہنی والی پہلی نگورنو-کاراباخ جنگ میں روس نے آذربائجان کے خلاف آرمینیا کا ساتھ دیا ۔
اس جنگ کے دوران 50 ہزار سے زائد آزری مسلمان شہید اور 7 لاکھ سے زائد ںےگھر ہونے کے ساتھ ساتھ نگورنو کاراباخ کا علاقہ طویل عرصے کے لیے آذربائجان کے ہاتھ سے نکل گیا۔
10- بوسنیائی اور کوسوو کی جنگیں :
یورپ کے مسلم ممالک بوسنیا و ہرزیگووینا ، اور کوسوو کی آزادی کی جنگوں میں خود کو نیوٹرل ظاہر کرنے والے روس نے درپردہ یوگوسلاویہ اور سربیا کی انٹیلی جنس اور اسلحہ کی مدد میں خفیہ طور پر مدد کی ۔
ان جنگوں میں بھی کئی لاکھ بیگناہ مسلمانوں کو اپنی زندگیوں سے محروم ہونا پڑا ۔
۔۔۔۔۔۔۔
11- شام اور لیبیا :
شا•م اور لیبیا کی جنگوں میں ر•وسی بمبا•ری ، کلسٹر بموں ، ویکیوم بموں اور ممنوعہ ہتھیاروں کے اندھادھند استعمال کے باعث کم از کم 1 ملین شہری جاں بحق اور بیسیوں لاکھ ںےگھر ہوچکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔
12- اندرون ِ روس :
اندرونِ روس کی ریاستوں داغستان اور مقبوضہ کرائمیا میں بھی بیسیوں ہزاروں مسلم شہری ر•وسی جبر و قہر کا نشانہ بن چکے ہیں اور یہ سلسلہ بھی یونہی جاری ہے ۔
کہیں 1 کروڑ کے قریب مسلمانوں کا قاتل روس آپ کے نزدیک ہیرو اور مسیحا کا درجہ تو نہیں رکھتا ۔۔۔۔ ؟
خون کے دھبوں کو کو خون سے نہیں دھویا جاسکتا ۔۔۔۔ مغربی طاقتوں کے مظالم کے مقابلے میں روس کے جنگی جرائم اور انسانیت شکن مظالم کی حمایت کوئی بھی صاحبِ عقل نہیں کر سکتا ۔
علامہ اقبال يا اکبر علی ايم اے اصل رہبر کون؟
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...