ارجنٹ ضرورت رشتہ۔۔ (جواب آں غزل)
صرف کوائف پر پورے اترنے والے سنجیدہ حضرات رابطہ فرمائیں ۔
۔ ایک نہایت سلجھی ہوئی مہذب ، مطلقہ خاتون جن کے بچے بھی ہیں عمر 30 سے 35 کے درمیان ہے ۔ ان کے لیے جلد از جلد دوسری شادی کے لیے " بر" درکار ہے ۔ آپ کے حلقہ ءاحباب میں اگر کوئی خدا خوفی رکھنے والے ایسے صاحب انٹرسٹڈ ہوں جن کی پہلی بیگم وفات پا چکی ہوں، کیونکہ پہلی بیگم کی موجودگی میں ان خاتون کو صاحب خاطر خواہ توجہ نہیں دے سکیں گے اور بہتر ہو اگر صاحب کے بچے بھی نہ ہوں یا کم از کم ساتھ نہ رہتے ہوں کیونکہ وہ مطلقہ خوش شکل دکھیاری جوان ماں سمجھتی ہے کہ اپنے بچوں کی موجودگی میں ان کا نیا شوہر اس خاتون کے معصوم بچوں سے محبت نہیں کر سکے گا ۔ ضرور بتایے گا اگر کوئی صاحب ان کوائف پر پورے اترتے ہوں ۔
بہت زیادہ اچھا ہو اگر بر، کنوارا مرد ہو اور اس کے والدین یا بہن بھائیوں کی ذمے داری بھی اس پر نہ ہو کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ سسرالی عزیزوں کی موجودگی ہی ان کی پہلی طلاق کا باعث ہے سو اس دفعہ وہ یہ ٹنٹنا ہی پالنا نہیں چاہتیں۔ ہاں اگر گملے میں اگا ایسا بر موجود نہ ہو تو ایسے خواہشمند صاحب ضرور رابطہ کر سکتے ہیں جو خود بھی اپنے خاندان سے اکتائے ہوئے اور دور رہنے پر آمادہ ہوں۔
ہماری بتایا گیا رشتہ ایک بےحد ضرورتمند خاتون ہیں اور اپنی ضروریات سے کماحقہ واقف بھی ہیں اس لیے تمام لکھت پڑھت بھی پہلے سے کر لینا چاہتی ہیں کیونکہ ایک بار ٹھوکر کھا چکی ہیں جب شوہر کے ساتھ ساتھ گھر کی چھت بھی چھن گئی تھی سو دوسری ٹھوکر سے بچنا چاہتی ہیں اس لیے حق مہر میں نیا الگ گھر یا کم از کم آبائی ملکیتی گھر میں آدھے کی ملکیت اپنے نام کروانا چاہتی ہیں۔ انہیں اپنی ذات کے لیے روپے پیسے کا کوئی لالچ نہیں لیکن بس اپنے بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کے لیے ماہانہ مناسب خرچ بھی بندھوانا چاہتی ہیں ۔
تو اگر کوئی نیکی کرنے کے شائق کنوارے ، رنڈوے ، بےاولاد صاحب حیثیت جناب دلچسپی رکھتے ہوں تو رابطہ فرمائیں ۔ اگر رنڈوے نہ بھی ہوں بس بیگم سے نہ بنتی ہو۔ اس سے سکون نہ ملا ہو یا وہ گھر کا خرچ بہت زیادہ طلب کرتی ہو یا بوڑھی ہو چکی ہو اور نیکی کے شائق محترم اس سے پیچھا چھڑانے میں سنجیدہ ہوں تو وہ بھی رابطہ کر سکتے ہیں ۔
تحریر ۔۔۔ڈاکٹر رابعہ خرم درانی
اس سلسلے کی پہلی تحریر کا لنک
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔