(Last Updated On: )
پوچھا ہے دشمنوں نے جب اپنے شعور سے
نپہا ں ملی دلوں میں عقیدت حضور ﷺ سے
اس کا اثر بھی گر مِرے کردار میں نہ ہو
کیسے کہوں ٗ مجھے ہے محبت حضور ﷺ سے
سائے میں ہیں اک ایسے روف و رحیم کے
جس نے ملا دیا ہمیں ربِ غفور سے
وہ صِرف کور چشم نہیں ٗ تِیرے بخت ہیں
جو کسب ِ فیض کر نہ سکے ان کے نور سے
آسو دہ آکے منزلِ بطحا میں ہو گیا
جلووں کا کارواں جو چلا کوہِ طور سے
اس جانِ جاں کا نام مبارک لبوں پہ ہے
دل آشنا ہے عالمِ کیف و سُرور سے
کیفی پڑھا درود تو محسوس یہ ہوا !
جیسے گزر رہاہوں میں اک سیلِ نور سے