(Last Updated On: )
یوں نکلے ہے فلک ایدھر سے ناز کناں جو جانے تو خاک سے سبزہ میری اُگا کر اُن نے مجھ کو نہال کیا حال نہیں ہے عشق سے مجھ میں کس سے میرؔ اب حال کہوں آپ ہی چاہ کر اُس ظالم کو یہ اپنا میں حال کیا