پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ اس کی تاریخ کو پہلے ہی دن سے مسلم لیگ کے نقطہ نظر سے لکھا اور جانچا گیا ہے ۔مسلم لیگ کے بارے میں یہی کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ سے پاکستان بنا تھا ۔اور یہ بات حقیقت بھی ہے
ادھر میں نے میٹرک پاس کیا ادھر بابوجی کو جیسے خواب ارزو کی تعبیر ملگیؑ۔ ان کو ملٹری ہسپتال سے ،لحق سڑک پر دوکمروں کا کوارٹر مل گیا، یہ تنگ سی سڑک سیدھی چار سو سال قدیم گورا قبرستان کو چھوتی داییںؑ طرف گھوم کے ہارلے اسٹریٹ جاتی تھی
آج اس کہانی میں ماضی کے پاکستان کی سیر و سیاحت پر نکلتے ہیں ،اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں کہ یہ پاکستان کیا تھا ،کیوں اور کیسے بدل گیا ،اصل حقائق کیا تھے؟پاکستان کے ان ستر سالوں کی سیر بڑی دلچسپ اور عجیب و غریب رہے گی
ناول فسادات اور اس کے نتیجے میں جلاوطن ہونے والے کچھ کرداروں کی کہانی بیان کرتا ہے۔ برطانوی ہند کی نو آبادیاتی حکومت اور بڑی سیاسی پارٹیوں آل انڈیا مسلم لیگ اور انڈین نیشنم کانگریس کی منظوری سے برصغیر کی دو ریاستوں میں تقسیم کا اعلان ہونے کے بعد بھیانک فسادات شروع ہو گئے۔
چودہ اگست کو گزرے تین دن ہو گئے ہیں ،لیکن 14 اگست کے اثرات ابھی بھی باقی ہیں ۔اس لئے یوم پاکستان کے حوالے سے گفتگو کو جاری رکھنے میں کوئی حرج نہیں ۔یاد دہانی کے لئے ایک بات کہنا ضروری سمجھتاہوں کہ جس ملک میں ہم رہتے ہیں
29سال پہلے سترہ اگست کے دن جو ابھی ایک دن پہلے ہی گزرا ہے بہاول پور کے نزدیک بستی لال کمال کے اوپر ایک سی ون تھرٹی طیارہ تباہ ہوا تھا ،اس میں جنرل ضیاٗ الحق اور ان کے ساتھی سوار تھے