درداں دی ماری دلڑی علیل اے
لڑو گے؟ مرو گے؟ خدا کی قسم لڑو گے؟” یہ وہ آواز تھی جو کبھی سٹیج سے پنڈال میں جاتی اور کبھی پنڈال سے سٹیج کی طرف عوام کا سنہیا اعتماد کے مقدس غلیف میں لپیٹ کے لے آتی اس گرج دار آواز کے خالق جن کے لہجے میں صدیوں کا اعتماد تھا