(Last Updated On: )
عرشے پہ کمال میں نے دیکھا
وہ حسن و جمال میں نے دیکھا
آنکھوں کی میں جھیل میں جو ڈوبا
پانی کا اچھال میں نے دیکھا
بجلی تھی کہ تھا تھرکتا پارہ
جو وقتِ دھمال میں نے دیکھا
سپنے کئی تم نے رنگیں دیکھے
اور عکسِ زوال میں نے دیکھا
دیکھا اسے قید ہو کے میں نے
اک حسن کا جال میں نے دیکھا