(Last Updated On: )
آپ بھی درد کا چارہ نہیں کرنے والے
ہم بھی اظہار دوبارہ نہیں کرنے والے
وہ چلے جائیں مرے دل کی گھٹن سے باہر
جو مرے ساتھ گزارہ نہیں کرنے والے
دید کے خیمے لگائے ہیں بیابانوں میں
شہرِ کوفہ کا نظارہ نہیں کرنے والے
تیری ناموس پہ ہم جاں تو چھڑک سکتے ہیں
تیری رسوائی گوارہ نہیں کرنے والے