(Last Updated On: )
کشتیاں بھی جلا کے جیتے ہیں
اپنا جذبہ بڑھا کے جیتے ہیں
ہم نے سیکھا ہے یہ شہیدوں سے
اپنی ہستی مٹا کے جیتے ہیں
قوتِ بازو پر بھروسہ ہے
دل کو نیزہ بنا کے جیتے ہیں
اپنے لشکر کے دم قدم سے ہی
ہم بھی گردن اٹھا کے جیتے ہیں