(Last Updated On: )
میں نے ڈھونڈے تھے پناہوں کے سہارے کیسے
اس نے دشمن مرے خیمے میں اتارے کیسے
آپ حساس تھے نازک تھے وفا پیشہ تھے
آپ کی سمت سے آتے ہیں شرارے کیسے
موج دریا سے بچانے کی یہ منطِق کیسی
آدمی ڈوب گیا ہو تو کنارے کیسے
میں کسی پیڑ میں پوشیدہ پیمبر تو نہیں
پھر مرے جسم پہ چلتے ہیں یہ آرے کیسے