(Last Updated On: )
اُس سے بھی بات نہیں ہو سکتی
پھر وہ برسات نہیں ہو سکتی
جب تلک چاند نہیں چمکے گا
چاندنی رات نہیں ہو سکتی
یہ ملاقات غنیمت ہی تو ہے
پھر ملاقات نہیں ہو سکتی
میری حاجت نہ سمائے جس میں
وہ تری ذات نہیں ہو سکتی
مر تو سکتا ہوں لڑائی میں مَیں
مجھ کو اب مات نہیں ہو سکتی