(Last Updated On: )
پھر بہار آنے کو ہے
اک نکھار آنے کو ہے
رستہ گم ہو جائے گا
یوں غبار آنے کو ہے
عمر بھر جلتے رہے
اب قرار آنے کو ہے
زخم سب اچھے ہوئے
غم گسار آنے کو ہے
کون روکے گا اسے
جو فشار آنے کو ہے