(Last Updated On: )
یہ اور بات ترا انتظار کرتے تھے
تمام رات ستارے شمار کرتے تھے
سلامی دیتے تھے بادل بھی سات رنگوں کی
ہوا کے جھونکے تجھے سبزہ زار کرتے تھے
تمہارے قرب کی دنیا عجیب دنیا تھی
خزاں کی رت کو بھی بادِ بہار کرتے تھے
تمہارا نام ہی لکھتے تھے ہم درختوں پر
تمہارے ذکر سے دل اشکبار کرتے تھے
تمہارے پہلو میں ہم کو سکون ملتا تھا
تمہارے کوچے پہ ہم جاں نثار کرتے تھے
زہے نصیب کہ ساحل پہ ڈوبنے والے
بڑے خلوص سے دریا کو پار کرتے تھے