(Last Updated On: )
میں جب بھی ان کو سناتا ہوں غم کے افسانے
بڑے ہی ناز سے لگتے ہیں زلف سلجھانے
اب اس مقام پہ ہم کو انّا نے دے مارا
کہ جس مقام پہ اپنے ہوئے ہیں بیگانے
بہارِ ابر سے پیڑوں کی گود خالی ہے
مگر وہ راکھ پہ بارش لگے ہیں برسانے
کسی بھی بات پہ میں نے زباں نہیں کھولی
اسی سکوت سے پھیلیں گے میرے افسانے