(Last Updated On: )
عجب اک بے قراری ہے غزالاں تم تو واقف ہو
فضائے مرگ طاری ہے غزالاں تم تو واقف ہو
تری گلی میں جب جانا وہیں کا ہو کے رہ جانا
وہ صورت ایسی پیاری ہے غزالاں تم تو واقف ہو
مرے دلبر کے جانے سے جلا ہے یہ چمن میرا
یہ فرقت مجھ پہ بھاری ہے غزالاں تم تو واقف ہو
کسی بھی ملنے والے کو میں حالِ دل سناؤں کیوں
جو دل پر ضرب کاری ہے غزالاں تم تو واقف ہو
وہ لہجہ جس کی الفت میں سبھی کچھ ہے گنوا ڈالا
وہ لہجہ کاروباری ہے غزالاں تم تو واقف ہو