(Last Updated On: )
میں ترے انتظار میں گم تھا
ایک لمبی قطار میں گم تھا
تو بھی گم تھا جہان میں اپنے
میں بھی اپنے دیار میں گم تھا
حوصلہ تو جواں تھا میرا بھی
راستہ ہی غبار میں گم تھا
اس سمے ہی خزاں نے دستک دی
جب شجر برگ و بار میں گم تھا
بھول بیٹھا تھا اپنا ہونا بھی
ایسا اس کے خمار میں گم تھا