
اُردو افسانہ سیلاب
مٹیالے پانی کا غراتا ہوا ریلا سڑک پر چھوٹی سی گاڑی کوکھدیڑتا بپھری ندی کے کنارے تک لے گیا ۔ پانی تو ندی سے بانہیں
مٹیالے پانی کا غراتا ہوا ریلا سڑک پر چھوٹی سی گاڑی کوکھدیڑتا بپھری ندی کے کنارے تک لے گیا ۔ پانی تو ندی سے بانہیں
اس صبح جاگنے کے بعد اس نے دیکھنے کی کوشش کی مگر اس کے حلق سے ایک چیخ نکلتے نکلتے رہ گئی۔ اس کی آنکھیں
ممتاز قانون دان، ڈاکٹر عابد شیروانی کی لکھی ہوئی کتاب “اسپین – اقبال کا دوسرا خواب” علامہ اقبال کی نظم مسجد قرطبہ کی ایک منفرد
مندر میں دیوی درشن کرتے ہوئے دیپا نے دیکھا۔ وہ کوئی سولہ۔۔سترہ سالہ لڑکا تھا ۔مدقوق جسم، خارش زدہ، بدبودار، کانپتا، لرزتا ، دھواں دھواں
سید محمود محمود گیلانی کا تعلق دبستان لاہور پاکستان سے ہے، پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں۔ وکالت کے ساتھ ساتھ شاعری بھی کرتے ہیں۔
اس نے چہرے پر آئی لٹ کو کان کے پیچھے اڑستے ہوئے، گیلی لکڑیوں کو جلانے کی کئی بار کی گئی کوشش کے ناکام ہونے