ہر شخص کی زباں پر رمضان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
ہر ماہ سے ہے افضل ۔ کامل ہے اور مکمل
قرآن میں بھی جس کا ہے تذکرہ مفصل
وہ محترم مہینہ ذی شان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
ہوجاؤ باادب اب خاموش روز و شب اب
وہ دیکھو جاگتے ہیں اکرام میں وہ سب اب
آئی جو قدر کی شب قرآن آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
روزہ جو اس میں رکھے اور جھوٹ بات چھوڑے
لایعنی ساری چیزوں سے رشتہ اپنا توڑے
بخشش کا آسماں سے اعلان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
باتیں ہیں جو نبی کی وہ بات ہے خوشی کی
جو کام صبر سے لے جنت ہے بس اسی کی
سردار انبیا کا فرمان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
جو روزہ دار ہوگا اور بار بار ہوگا
پھر اس کا جنتی میں بے شک شمار ہوگا
لینے کو اس کو باب ریان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
اکرام اس کا کرلو دامن میں نیکی بھرلو
برباد ہو نہ روزہ اوقات کی خبر لو
سرکش نہیں تو چھوٹا شیطان آرہا ہے
الله کی طرف سے مہمان آرہا ہے
علامہ اقبال يا اکبر علی ايم اے اصل رہبر کون؟
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...