بیت المقدس کی فتح کے بعد حضرت عمر کی جانب سے اہل شام پر عائد کی گئی شرائط کچھ یوں تھیں۔
★ ہم اپنے ان شہرں میں اور ان کے آس پاس کوئی گرجا گھر اور خانقاہ نئی نہیں بنائیں گے۔
★ مذہبی عبادتگاہوں اور نہ ایسے کسی خرابی والے مکان کی اصلاح کریں گے اور جو پرانے ہو کر گرنے والے ہیں ان کی مرمت نہیں کریں گے۔
★ ان میں اگر کوئی مسلمان مسافر اترنا چاہے تو اسے روکیں گے نہیں خواہ دن ہو خواہ رات ہو، ہم ان کے دروازے رہ گذر اور مسافروں کے لئے کھلے رکھیں گے اور جو مسلمان آئے ہم اس کی تین دن تک مہمانداری کریں گے۔
★ مسلمانوں کی توقیر و عزت کریں گے، ہماری جگہ اگر وہ بیٹھنا چاہیں تو ہم اٹھ کر انہیں جگہ دے دیں گے۔
★ ہم مسلمانوں سے کسی چیز میں برابری نہ کریں گے، نہ لباس میں نہ جوتی میں نہ سر کے بال بنانے میں۔
★ ہم ان کے جیسا کلام نہیں کریں گے اور ان کی کنیتیں نہیں رکھیں گے۔
★ ہم گھوڑوں پر ذین (کاٹھی) ڈال کر سواری نہ کریں گے۔
★ اپنے سروں کے اگلے بالوں کو منڈوا دیں گے۔
★ صلیب کا نشان اپنے گرجوں پر ظاہر نہیں کریں گے۔
★ اپنی مذہبی کتابیں مسلمانوں کے راستوں اور بازاروں میں ظاہر نہیں کریں گے۔
★ گرجوں میں گھنٹیاں بلند آواز سے نہیں بچائیں گے۔
★ مسلمانوں کی موجودگی میں با آواز بلند اپنی مذہبی کتابیں نہیں پڑھیں گے۔
★ اپنے مذہبی شعار کو راستوں پر ادا نہ کریں گے۔
★ اپنے مرنے والوں پر اونچی آواز سے نہ روئیں گے نہ ان کے جنازوں کو لے کر (اپنے مذہبی عقیدہ و نظریہ کے مطابق) دھونی دیتے ہوئے مسلمانوں کے راستوں سے گذریں گے۔
★ مسلمانوں کے حصے میں آئے ہوئے غلام ہم نہ لیں گے مسلمانوں کی خیر خواہی ضرور کرتے رہیں گے ان کے گھروں میں جھانکیں گے نہیں۔
جب یہ عہد نامہ حضرت فاروق اعظم کی خدمت میں پیش ہوا تو آپ نے ایک شرط اور بھی اس میں بڑھوائی کہ ہم کسی مسلمانوں کو ہرگز ماریں گے نہیں۔ یہ تمام شرطیں ہمیں قبول و منظور ہیں اور ہمارے سب ہم مذہب لوگوں کو بھی انہی شرائط پر امان ملی ہے۔ اگر ان میں سے کسی ایک شرط کی بھی ہم خلاف ورزی کریں تو ہم سے آپ کا ذمہ الگ ہو جائے گا اور جو کچھ آپ اپنے دشمنوں اور مخالفوں سے کرتے ہیں ان تمام مستحق ہم بھی ہو جائیں گے۔"
(تفسیر ابن کثیر: تحت سورۃ توبہ آیت 29، إرشاد الفقيه لابن کثیر: 340/2، المحلی لابن حزم: 346/7، الاحکام الصغریٰ لعبدالحق الاشبیلی: 600، أحكام أهل الذمة: 1149/3)
علامہ اقبال يا اکبر علی ايم اے اصل رہبر کون؟
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...