(Last Updated On: )
شاعری اقبال کی ہے فکروفن کا شاہکار
شہرہ آفاق ہیں ان کے یہ در شاہوار
” پس چہ باید کرد ” ہو یا ان کی ہو ” بانگ درا “
ہے جہان فکروفن میں ان کو حاصل اعتبار
” بال جبریل ” اور ہیں “جاوید نامہ ” بے مثال
ان کے افکار درخشاں کے ہیں جو آٸینہ دار
روح پرور ہیں ” پیام مشرق” اور ” ضرب کلیم “
جن کے ہیں مداح اقصاٸے جہاں میں بیشمار
ہیں وہ یکساں آبروٸے سرزمین ہند و پاک
جو بھی ارباب نظر ہیں ان کے ہیں منت گذار
کھولے ہیں ہم پر انھوں نے باب علم و فضل کے
جن کی تہذیبی روایت ہے نہایت شاندار
درس عبرت ہے ہمارے واسطے ان کا کلام
دیتا ہے داد شجاعت جو ہمیں مردانہ وار
مشوروں پر ان کے ہم کرتے اگر لبیک آج
سر پہ ہم سب کے نہ ہوتا اشہب دوراں سوار
جنت الفردوس میں درجات ہوں ان کے بلند
ان پہ نازل ہو ہمیشہ رحمت پروردگار
صفحہ تاریخ کی زینت ہے ان کی شاعری
میرا یہ نذر عقیدت ان پہ ہے برقٕی نثار