پاکستان جانے کا اتفاق ہوا تو احساس ہوا کہ شہروں میں چڑیاں اور دیگر چھوٹے پرندے ختم یا ناپید ہو رہے ہیں۔ گھر کی چھت پر جا کر دور دور تک دیکھا۔ کسی چھت کی منڈیر پر نہ کوئی چڑیا، نہ لالی، نہ مینا البتہ اوپر آسمان پر صرف کوے اور چیلیں۔
انسانوں نے اپنے گھر بنانے کے لیے پرندوں کو بے گھر کر دیا۔ بلبل، مینا، چڑیاں اور بہت سے دیگر خوبصورت پرندے شائد فضائی آلودگی کے باعث شہر سے ہجرت کر رہے ہیں۔ شہر کی فضا میں میں ہر طرف کوے اور چیلیں نظر آتی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ کوے اور چیلیں شہروں کی موت کا انتظار کر رہی ہیں۔ تاکہ وہ مردہ شہروں کی لاشوں کو نوچ سکیں۔
شہر میں فضائی آلودگی سے پرندے تو جنگلوں میں جانے پر مجبور ہو گئے کہیں انسان بھی اب جنگل کا رخ نہ کر لیں۔ سانس کی بیماریوں، پھیپھڑوں کے سرطان اور دیگر موذی امراض سے بچنے اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے ہمیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر کئی ضروری اقدامات کی ضرورت ہے، جس میں سب سے اہم یہ ہیں:
1. شہروں میں ٹریفک کا کنٹرول
2. دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو اچھی حالت میں رکھنا
3. شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کا بھرپور مطالبہ
4. کوڑا کرکٹ کو نہ جلانا
5.ہر گلی، محلے اور کالونی میں کوڑا پھینکنے کا بہتر نظام، کُھلے کوڑادانوں سے اجتناب
6. زیادہ سے زیادہ درخت لگانا
7. آبی ذخائر کو آلودگی سے بچانا جہاں پرندے اپنی نسلوں کی افزائش کر سکیں اور خوراک حاصل کر سکیں
8. گرمیوں میں خاص طور پر پرندوں کے لیے پانی رکھنا
9.غیر قانونی شکار کو روکنا
10. پرندوں کی مانیٹرنگ کا بہتر انتظام کرنا اور ان کے حوالے سے اگہی پھیلانا
اس سلسلے میں انفرادی اور اجتماعی طور پر ہم جتنا کر سکتے ہیں، ہمیں کرنا چاہئے تاکہ آنے والی نسلوں کو ہم ایک بہتر، صاف اور صحت مند ماحول دے سکیں۔
نوٹ: اس پوسٹ کا تاپسی پنو سے کوئی تعلق نہیں تاہم پوسٹ کو توجہ سے پڑھنے کا شکریہ۔ البتہ خبر یہ ہے کہ پچھلے ہفتے تاپسی پنوں لاس اینجلس میں چھٹیاں منا کر آئی ہیں اور افواہ یہ ہے کہ وہ اکیلی نہیں تھی اُنکے ساتھ اُنکا متوقع بوائے فرینڈز ماتھئیس بھی تھا۔ یہ خبر سنتے ہی تا پسی کے پرستاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور بھارت سمیت دنیا بھر میں کئی فینز کے دل مرمت کے لیے حسبِ ضرورت موچی یا ورکشاپس بھیجے جا رہے ہیں۔
خیر آپ دل چھوڑیں، ماحول کی فکر کریں۔
اورٹ کلاؤڈ جہاں ہمارا نظام شمسی ختم ہوتا ہے
کیا آپ برف اور گردوغبار کے اس بلبلے کے بارے میں جانتے ہیں جو ہمارے نظام شمسی کو گھیرے ہوئے...