میکسیکن نظم
(ہسپانوی زبان سے )
پیدائش ( Genesis)*
اَگستن کیڈنا ( Agustín Cadena)
نثری ترجمہ ؛ قیصر نذیر خاور
جس بندے نے میرے باپ کو مارا تھا ، اس کی بیٹی
اک گوری لڑکی ہے ، وہ اپنے باغ میں پرورش پا رہی ہے
جسے شعلوں نے، جنہیں وہ دیکھ نہیں پاتی ، نے اپنی حفاظت میں لے رکھا ہے
وہ درخت پر ناگن یا شاید مینڈکی کا روپ دھارے درخت پر بیٹھی ہے
میں اسے دیکھ کر مسکراتا ہوں
جس بندے نے میرے باپ کو مارا تھا ، اس کی بیٹی
نے نہ رات دیکھی ہے اور نہ ہی دھرتی پہ قدم رکھا ہے
اس گوری لڑکی کے شفاف آنکھوں میں
میرے لئے نفرت ، اک شہد کی مکھی کی مانند چھپی ہے ، پر میں اس سے محبت کرتا ہوں
میرے پاس خنجر ہیں نہ کوئی ہتھیار اور نہ ہی آگ
مجھے اس سے محبت ہے ، میں تو اسے اپنے سخت ہاتھوں سے چھو بھی نہیں سکتا
لیکن اب میری باری ہے کہ میں اپنے قبیلے کا پھول ہوں
جس بندے نے میرے باپ کو مارا تھا ، اس کی بیٹی
بیٹھی ایک بیل کو ہڑپ کر رہی ہے
اس گوری کی لال انگلیاں جلد کو ریشوں سے الگ کرتی ہیں
چیرتی ہیں گوشت کو اور اپنی گوری نزاکت سے اسے تار تار کرتی ہیں
اورپھر وہ اپنے دانت ، اپنے باپ دادا کی طرح
ان میں گاڑ دیتی ہے
میں بِنا ہتھیار ، اس سے محبت کرتا ہوں
اورمیں نے تو مُٹھیاں بھی نہیں کَسی ہوئیں ، میں تو اس کے لئے ایک ہار بناﺅں گا
اپنے ہی دانتوں سے لیکن اس کے خون میں
تیز دھار والے خنجر چمکتے ہیں اور اس کے سینے میں
ہزار گولیوں کی گونج ہے ۔ سال پہلے ایک ہیرو کی آنکھیں اسے ’ کیزولا ‘ میں پیش کی گئی تھیں
جس بندے نے میرے باپ کو مارا تھا ، اس کی بیٹی
خوفزدہ نہیں ہے
وہ اپنی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹنے کی آواز سنتی ہے
اوریہ سمجھتی ہے کہ یہ تو ’ چاچالاکا ‘ کی چیخ ہے
وہ میرے ناگ والے بھیس پر مشکوک بھی نہیں
اور میرے پاس وہ اصلی ، پکا ہوا پھل ہے جسے اس نے کاٹ کھانا ہے
تب وہ جانے گی کہ چاچالاکا کی چیخ اور دیواروں پر پڑتی گھوڑیوں کی دولتیاں کیا ہوتی ہیں
اور پھر اس کا رب ، اسے باغ سے نکال باہر کرے گا
اور میرے باپ کی آنکھیں پھر سے جی جائیں گی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
* ’ پیدائش ‘ = Genesis ، عبرانی انجیل ( عہد نامہ قدیم ، Old Testament) کا پہلا باب ، جس میں زیست کی ابتداء کا ذکر ہے ۔ باغ عدن ( جنت ) میں حوا ، آدم ، شیطان اور شجر ممنوعہ کے پھل کا یہ قصہ دیگر الہامی کتابوں میں بھی ملتا ہے ۔
* ’ کیزولا ‘ = Cazuela ، شوربے والی ایک میکسیکن ڈش
* ’ چاچالاکا ‘ = Chachalacas ، مرغ سے ملتا جلتا میکسیکن پرندہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَگستن کیڈنا (Agustín Cadena) 1963 ء میں ہیڈالگو، میکسیکو میں پیدا ہوا ۔ شاعر و ادیب ہونے کے علاوہ وہ مترجم اورایک عمدہ صداکار بھی ہے ۔ اس کی شاعری اور افسانوں کے کئی مجموعے شائع ہو چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس کے دو ناول’ Cadaver alone‘ اور ’ So dark Mexico‘ اور بچوں کے لئے دو کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں ۔ نوجوانوں کے لئے اس کا ناول ’ Giant wings ‘ سن 2011 ء بھی سامنے آیا ۔ اس کی شاعری کی کتاب ’ The due offering ‘ بھی اسی برس سامنے آئی تھی جس نے ’ Efrén Rebolledo ‘ انعام حاصل کیا ۔ اس کی کئی کہانیاں بھی انعام حاصل کر چکی ہیں ۔ تاحال اس کی کتابوں کی تعداد پچیس سے زائد ہے ۔ تازہ کتاب ’ Fieras adentro ‘ سن 2015 ء سامنے آئی ۔ آج کل وہ ہنگری میں ’ University of Debrecen ‘ میں پڑھاتا ہے ۔
درج بالا نظم مصنف کی اجازت سے ترجمہ کی گئی ہے ۔