جتنے بھی کائناتی اجسام ہیں، چاہے وہ کوئی سیارہ ہو، ستارہ ہو یا پھر بلیک ہول، سب کے سب ساکن نہیں بلکہ حرکت اور گردش میں ہیں۔ ان کائناتی اجسام کی گردش دو طرح کی ہوتی ہے،
٭۔ مداروی گردش Orbital rotation
اسطرح کی گردش میں کوئی کائناتی جسم، اپنے مرکز کے گرد ایک مدار میں مکمل چکر پورا کرتا ہے، جیسے زمین سورج کے گرد 365 دنوں میں ایک مکمل چکر لگاتی ہے۔ اسکو ہم “زمینی سال ” کہتے ہیں۔
٭ محوری گردش Spinnig Rotaion Or Axial rotation
جس میں کوئی کائناتی جسم اپنے محور کے گرد ایک مکمل چکر پورا کرتا ہے۔ جیسے زمین قریبا 24 گھنٹے میں اپنے محور کے گرد ایک پورا چکر لگاتی ہے، جوکہ زمینی دن کہلاتا ہے۔
ہم اس پوسٹ میں لیکن محوری گردش کے بارے میں جانیں گے کہ مختلف آبجیکٹس کی کتنی ہوتی ہے۔
عموما محوری گردش کو گردشی رفتار بھی کہتے ہیں۔
گردشی رفتار (جسے ریوالوشن اسپیڈ revolution speed بھی کہا جاتا ہے)،کسی بھی اپنے محور کے گرد گھومنے والی چیز کے کل مکمل موڑ کی تعداد ہے جو وقت کے حساب سے تقسیم ہوتی ہے، جسے ریوالوشن فی منٹ (rpm)، سائیکل فی سیکنڈ (cps) کے طور پر بیان کیا جاتا ہے، یعنی ایک منٹ/ایک سیکنڈ میں یہ آبجیکٹ کتنی دفعہ اپنے محور کے گرد گھوم رہا ہے۔ ریاضی کے حساب سے اکثر اسکو ریڈین فی سیکنڈ (rad/s) وغیرہ بھی کہا جاسکتا ہے۔
کسی سیارے یا دیگر آسمانی شے کو اپنے محور کے گرد ایک مکمل چکر مکمل کرنے میں جو وقت لگتا ہے اسے گردش کا دورانیہ rotation period کہا جاتا ہے۔ زمین کی گردش کا دورانیہ تقریباً 24 گھنٹے یا ایک دن ہے۔ ہمارے نظام شمسی کے چند سیاروں کی گردشتی رفتار اور انکا گردشی دورانیہ کچھ اسطرح ہے کہ:
Earth: 23h 56m, 1574 km/h = 460 m/s
Mars: 24h 36m, 866 km/h. = 241 m/s
Jupiter: 9h 55m, 45,583 km/h = 12661 m/s
Saturn: 10h 33m, 36,840 km/h = 10233 m/s
کچھ سیاروں، جیسے عطارد Mercury ، زہرہ Venus اور مشتری Jupitar کے جو محور ہیں وہ تقریباً مکمل طور پر سیدھے کھڑے ہیں، یا سیدھے اوپر اور نیچے ہیں۔یعنی جسطرح زمین اپنے محور پر قریبا 23 ڈگری جھکی ہوئی ہے۔ یہ سیارے بالکل 90 درجے کے زاویے کے حساب سے اپنے محور کے گرد ، گردش کررہے ہیں۔ مطلب کہ ان سیاروں میں کوئی موسم کی تبدیلی نہیں ہوتی اور نہ ہی رات دن زمین کی طرح چھوٹے بڑے ہوتےہیں۔
لیکن کائنات کے بہت سارے اجسام بھی ان سیاروں کی مانند اپنی محور کے گرد گھوم رہے ہیں اور بہت تیز گھوم رہے ہیں۔ جیسے ہمارا سورج جو کہ ایک اوسط ستارہ ہے، اسکی گردشی اسپیڈ قریبا 1997 میٹر فی سیکنڈ ہے۔ یہ اتنی تیز اسپیڈ ہے کہ جس اسپیڈ سے ہماری زمین 24 گھنٹوں میں ایک دن پورا کرتی ہے، اتنے ہی دورانیہ میں سورج قریبا 4.3 زمینی دن پورا کرلے گا۔
اسی طرح بعض گھومنے والے نیوٹران اسٹار، جنکو پلسار Pulsar بھی کہاجاتا ہے، انکی محوری گردشی رفتار بھی بے انتہاء تیز ہوتی ہے۔ ایک پلسار، جسکا سائنسی نام PSR J1748−2446ad ہے،ا سے سب سے تیز گھومنے والا پلسار (نیوٹران ستارہ) کہا جاتا ہے جو 716 ہرٹز، یا 716 بار فی سیکنڈ یا 720,000 m/sکی رفتار سے اپنے محور کے گرد گھوم جاتا ہے۔ اس پلسار کو میک گل یونیورسٹی کے جیسن ڈبلیو ٹی ہیسلز نے 10 نومبر 2004 کو دریافت کیا تھا اور 8 جنوری 2005 کو اس کی تصدیق کی گئی تھی۔ اسکے گھومنے کی رفتار آپ یوں سمجھ سکتے ہیں جسطرح زمین 24 گھنٹوں میں ایک دن مکمل کرتی ہے وہیں یہ پلسار 24 گھنٹوں میں قریبا 156،413 زمینی دن مکمل کرلیتا ہے۔
بالکل اسی طرح تمام بلیک ہولز بھی اتنہائی بہت تیز رفتاری سے اپنے محور کے گرد گھومتے ہیں۔ جیسے ایک کہکشاں NGC 1365 کے مرکز میں ایک سپر ماسیو بلیک ہول کی رفتار اسکے اپنے باہر کے حجم سے خارج ہونے والی تابکاری کے زریعے معلوم ہوئی اور پھر اس کی پیمائش کی گئی ۔ اس بلیک ہول کے اتنے بڑے فاصلے پر بھی ہونے کے باووجود یہ معلوم کیا گیا کہ اسکے اندر جو مواد ہے وہ قریبا روشنی کی رفتار کے 84 فیصد یعنی 252،000،000 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے گھوم رہا ہے۔ یعنی زمین کی رفتار سے موازنے سے پتہ چلتا ہے کہ جتنے عرصے یعنی ایک دن میں زمین اپنے محور پر مکمل گھوم جاتی ہے،یہ بلیک ہول 24 گھنٹے میں قریبا 586،956 زمینی دنوں کے برابروہ گھوم جاتا ہے
اب بات ہوتی ہے کہ ہماری کہکشاں یعنی ملکی وے کے درمیان میں جو بلیک ہول ، جسکو سیگیٹیرئیس اے Sagitarius A کا نام دیا گیا ہے ، اور حالیہ میں اسکی تصدیق بھی ہوئی ہے، اسکی گھومنے کی اسپیڈ کتنی ہے؟
سیگیٹیرئیس اے ایک اندازے کے مطابق روشنی کی رفتار کے 10 فیصدی رفتار سے کم گھوم رہا ہے، یعنی پھر بھی یہ اچھی خاصی تیز اسپیڈ ہوتی ہے جو کہ تقریبا 30,000,000 میٹر فی سیکنڈ کے لگ بھگ ہے۔ یعنی اگر کوئی بندہ اسکی ایکریشن ڈسک پر بالفرض کھڑا ہوجائے تو 24 گھنٹوں میں تقریبا 65217 دنوں کو مکمل ہوتے دیکھے گا۔
ہماری کائنات اسی طرح سربستہ رازوں میں چھپی ہوئی ہے جو ہماری سوچوں سے بھی زیادہ حیرت انگیز اور محیر العقل ہوتے ہیں، لیکن انسان آہستہ آہستہ ان رازوں سے پردہ اٹھاتا جارہا ہے۔
علامہ اقبال يا اکبر علی ايم اے اصل رہبر کون؟
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...