ڈارون
کانٹ
مارکس
نطشے
فرائیڈ
اور آئن سٹائن
ڈارون نے ارتقا اور جہد للبقا کے تصور سے عیسائیت پر شدید ضرب لگائی نہ صرف عیسائیت بلکہ تمام مذاہب پر۔
کانٹ نے” وجود” کو فلسفے سے خارج کرکے جدید سائنس کی مدد کی “علم ” فلسفے کا مرکزی موضوع بنایا ۔۔۔۔”مذہب کے بغیر اخلاق کی بنیاد رکھی ”
مارکس نے محنت اور تخلیق سرمایہ اور قدر زائد کے تعلق بحث کی….اور انسانی تاریخ میں نئی جہت تلاش کیا …قدیم دنیا کو زیر وزیر کردیا
نطشے نے ارادہ قوت کا تصور دیا اور عیسائیت کا پردہ چاک کرکے مغربی فکر کو آزاد کیا لیکن اس کا نتیجہ مہلک ہوا اس نے اقوام مغرب کو قومی نرگسیت مین مبتلا کر کے جنگ عظیم کی بنیاد رکھی۔
فرائیڈ نے لاشعور اور دبی خواہشوں کے گہرے سمندر دریافت کئے انسانیت کی اصلی صورت اس طرح نمایاں کی کہ خود انسان اپنے آپ سے ڈر گئے ۔۔تمام سوشل سائنسز کا مرکزی نکتہ بن گیا
آئن سٹائین
انسانی فلسفے اور ساینس سے” مطلق” کو نکال دیا ۔۔۔ہر طرح کی قدر کو اضافی قرار دیا اسی کے نتیجے میں سیاست۔۔سائنس اور اخلاق ہم آہنگ ہو گئے ۔اس نے بالواسطہ کانٹ کے زمان ومکاں کو بھی رد کردیا اور جدید معاشرے ان کے افکار کا نتیجہ ہیں۔
جو نتائجیت ۔کثریت ۔۔اضافیت پرمشتمل ہیں کچھ بھی مطلق نہیں ۔۔۔۔
علامہ اقبال يا اکبر علی ايم اے اصل رہبر کون؟
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...