(Last Updated On: )
کبھی جو دل بہت روز سے دھڑکتا ہے
تو دل سے سوال کرتی ہوں
اے پیارے دل
تھک گۓ ہو آرام چاہتے ہو
کیا پتہ کب میرے بھولے دل
وہ وقت آہی جاۓکہ تمھیں حرکت سے نجات مل جاۓ
اور تم آرام کی نیند سو سکو
شاٸد عنقریب بے کواڑ اکھیوں کے جھرکوں
میں رتجگے جب
آسیب بن کر ٹھہر جاتے ہیں
تو میں
خوابوں کوتسلی دیتی ہوں
کچھ روز اور میری جاں
پھر خواب ہی تو بسیں گے
ان بند آنکھوں میں