<p dir="rtl">اب مسجد اقصی میں جو کہرام مچا ہے<br /> ’’اے خاصۂ خاصانِ رَسُل وقت دعا ہے‘‘<br /> اب ایسے میں ہم عید کا کیا جشن منائیں<br /> بندوں کے لبوں پر ترے جب آہ و بکا ہے<br /> دنیا میں علمدار ہیں جو امن و سکوں کے<br /> اب کوئی نہیں پوچھتا اُن سے کہ یہ کیا ہے<br /> اقوامِ مِلل جیسے ہوں اب گونگی و بہری<br /> ملتی ہے جو ناکردہ گناہی کی سزا ہے<br /> ہیں اہلِ فلسطین کے حالات دگرگوں<br /> اُفتاد جو اُن پر ہے پڑی ہوش ربا ہے<br /> ہیں درپئے آزار یہود اور نصاریٰ<br /> میزائل و راکٹ ہیں، کہیں تیرِ قضا ہے<br /> اللہ کی نُصرت کے سبھی ہیں وہاں طالب<br /> اب حشر سے پہلے ہی جہاں حشر بپا ہے<br /> دل روتا ہے اب دیکھ کے یہ خون کے آنسو<br /> لاشہ لئے ہاتھوں میں ہراک شخص کھڑا ہے<br /> دنیا میں کہیں بھی نہ کسی پر پڑے برقی<br /> اب اہلِ فلسطین پہ جو وقت پڑا ہے</p> <p dir="rtl"> </p>