ہیلو پیاری زینا ۔
میں تمہارا زیناریو ۔ پریشان مت ہونا ، میں وہی زیناریو جو پہلے سیمبو تھا ، وہی قبائلی جو وحشی تھا ، اب میں مہذب ہو گیا ہوں تو اپنا نام بدل لیا ہے
تم سناؤ کیسی ہو ، ہمیشہ کی طرح تمہارا جواب اس بار بھی نہیں آیا ۔
اوہ شاید تم پہلے سیمورا تھیں ۔ اور مجھے ویسے ہی تمہارے ناموں کا علم نہیں ہوتا جیسے تمہیں میرے ناموں کا علم نہیں ہوپاتا ۔ مگر یوں تو خطوط ہمیشہ بھٹکتے رہیں گے ۔
چلو خیر ہے ۔ بھٹکتے رہنا تو لازم ہے ، پیغام پہلے بھی کب پہنچے ہیں کسی تک ۔ ہربار جواب لکھنے کے بعد وقت بدلتا ہے اور اسی لمحے کچھ ہوجاتا ہے مگر جس کے پاس پہنچتا ہے وہ سب خیریت کی اطلاع پاتا ہے ۔ جبکہ لکھنے والا تو اس کے چند لمحوں بعد لکھنے یا سننے کے قابل نہیں رہتا ۔ وقت کبھی ٹھہرا کیا ؟
کیا حادثات نے کسی کے جواب آنے تک انتظار کیا ؟
سو یونہی چلنے دو ۔ ہم بھی کونسا ٹھہرے ہیں ۔ تم بھی بدل جاتی ہو اور میں بھی ۔ میری ماں میرا باپ ، بہن بھائی بھی اور ہمارے بچے بھی ۔
مگر یہاں کتنی سہولت ہے کہ میں تمہیں دیکھ سکتا ہوں ۔ آنکھیں بند کر کے تمہیں دیکھتا ہوں اور آنکھیں کھول کر خط تحریر کر دیتا ہوں ۔رات ہونے پر ڈائری اٹھاتا ہوں اور اس میں سب رقم کر دیتا ہوں ۔
اچھا اب بس اتنا ہی شام ہونے والی ہے اور میں نے اپنے ماں باپ کو بھی خط لکھنا ہے ۔
فقط تمہار زیناریو
۔۔۔۔
ہیلو پیارے بابا اور ماما کیسے ہو؟
میں آپ کا زیناریو، وہی انتونیو جو پچھلی بار انتونیو تھا اس سے پہلے آصف پھر ڈیوڈ اور اسے پہلے میک ۔ میں نے ہر بار مذہب بدلے اور نام بھی ، ہاں عبادت نہیں کر سکا کیونکہ میں جانتا نہیں کہ ان مذاہب کے لوگ عبادت کیسے کرتے ہیں ۔
آپ لوگوں کو تو علم ہے ، میں بہت سے لوگوں کے روپ میں رہتا ہوں ۔آپ کو تو علم ہے ، ہر بار بتاتا ہوں پھر بھی ۔ میں نے آپ لوگوں کو کبھی نہیں دیکھا ۔ اس یتیم خانہ سے بہت بچپن میں بھاگ آیا تھا جہاں مجھے مار مار کر مجھ کو چندہ لینے کی ترغیب دی جاتی تھی ۔ مجھے وہ سب لوگ اچھے نہیں لگتے تھے ۔ اور جب ہمارے نگران نے ایک بار مجھے رات کو زبردستی کمرے میں بلا کر ۔۔۔۔۔۔۔ ْ
نہیں نہیں مجھے وہ سب آپ لوگوں کو نہیں بتانا ۔ آپ کیسے ہیں ، ایک منٹ میں دیکھ لوں ۔ یہ لو آنکھیں بند کیں ۔
اوہ ! آپ دونوں آج بھی دھندلے ہو میرے بچوں کی طرح جو میرے خط نہیں پڑھ سکتے ، اس لیے میں انہیں خط بھی نہیں لکھتا ۔
آپ دونوں کو بتایا ناں ۔ اس کے بعد میرے پاس کیا تھا ، کام کاج کیا مگر وہی ہوا جو اس نگران نے کیا ، پھر چوری کے جھوٹے الزام میں جیل بھی لے گئے مجھے ۔ وہاں مجھے زبردستی چوری کی ترغیب دیتے تھے وہ لوگ ۔
اور وہی میرے ساتھ بار بار کرتے ۔۔۔ آہ ! نہیں نہیں آپ کو یہ نہیں بتانا ۔
بہت برے تھے وہ لوگ سب سے برے ۔ ہر ہفتہ کسی کو مار دیتے یا مروا دیتے ۔ اور ہنستے رہتے ۔ وہاں سے بہت سال بعد نکلا ۔ پھر یہاں آ گیا ۔
یہ ٹوٹا ہوا ایک گھر ہے ۔ اور ساتھ جنگل ۔ وہاں کھانے کو بہت کچھ مل جاتا ہے ۔ اور ایک جھیل بھی ہے جس کا پانی بہت شفاف ہے ۔ یہ جگہ بہت اچھی ہے ۔ مگر آپ یہاں آئے نہ زینا۔
ارے وہی زیناجو پہلے سیمو تھی اور اس سے پہلے کیماریا ۔ اب سمجھ گئے ناں ؟
یہاں جانور ہیں ، مگر سب بہت اچھے ہیں ، کئی تو مجھ سے مانوس ہیں ، میں ان کے پاس جاتا ہوں اور ان میں سے کئی میرے گھر آتے ہیں ۔
اچھا اب ڈائری لکھنے کا وقت ہو گیا ، باقی باتیں کل کے خط میں لکھوں گا ۔ اور ہاں کوئی اچھا ڈاکیا ابھی تک نہیں آیا کیا ، جو وہ تمام خط لے جائے جو اب تک آپ لوگوں کو لکھے ۔ زیناریا کا ڈاکیا بھی ایسا ہی ہے ۔
اچھا اب اجازت دیجیے ۔
آپ کا بیٹا زیناریو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں جانتا ہوں وہ خط کبھی نہیں پہنچیں گے ۔ مگر میں لکھتا ہوں ۔ اور لکھتا رہوں گا ، ویسے ہی جیسے تمہارے ورق سیاہ کر کے تمہیں مکمل کر دوں گا ۔ اور جب تم مکمل ہو جاؤ گی میں ایک برس بڑا ہو جاؤں گا ۔ اور اس کے بعد میں تمہیں وہیں طاق میں رکھ دوں گا ۔ اور تمہاری جگہ دوسری آ جائے گی ۔ یہ سب کتنا مماثل ہے ۔ ۔۔۔ ہے ناں ؟
باہر وہ لوگ جہاں سے میں بھاگ کر آیا ہوں ، ان کی تاریخ کئی ہزار سال پرانی ہے مگر لفظوں کی طرح سیاہ ۔ اور وہ اس پر فخر بھی کرتے ہیں ۔ اسی طرح جس طرح میرے ساتھ سب کرنے والے ،میرے سامنے فخر کرتے اور ہنستے تھے ۔
مگر ایک بات لکھوں تم پر آج ؟
اس باہر کی دنیا نے مجھے جانے کیا بنایا تھا جہاں میں نے ہوش سنبھالا ، شاید وہی جو وہ کسی انسان کو بنا سکتے ہیں ۔ مگر اس تنہائی نے مجھے خالق بنا دیا ہے ۔ میں نے کتنے رشتے کتنے انسان خلق کیے ۔ جو میری مرضی کے مطابق ہیں ۔ اور اس کے ساتھ ساتھ آزاد بھی ۔
یہ بات الگ ہے میں نہیں جانتا خدا کیا ہے اور کیسا ہے ۔ اس نے سب کو خلق کیا یا کچھ نے مل کر اس کو خلق کیا ، مگر وہاں بہت سے خدا ہیں ،اور ایک بھی نہیں۔
ہاں ایسا ہی ہے وہاں ۔ بہت کچھ ہے اور سچ لکھوں تو کچھ بھی نہیں ۔مگر ایک بات ہے تنہائی خلق کرواتی ہے ۔ اورمیں بھی خالق بن گیا ۔ اور تم ثبوت ہو میرے ہونے کی نشانی ۔
میں کل اندر بننے والا ہوں ، مجھے نیند آ رہی ہے ۔ میں ہر روز ایک جنم لیتا ہوں اور لیتا رہوں گا ۔ یوں میں بہت سے لوگ ہوں ۔ اور تمہارا ، تم سے پہلے مکمل ہوجانے والیوں کا ہر ورق اس کا گواہ ہے ، کہ میں نے خود کو تقسیم کیا ، اور ہر ایک مکمل تھا ۔ اور میں تقسیم ہو کر نئے بنتا رہوں گا ، حتٰی کہ تم مکمل ہو گی اور تمہارے بعد وہ بہت سی جو میں باہر کی دنیا سے لایا تھا ۔
اچھا اب تم بھی آرام کرو ۔ مجھے بھی نیند آ رہی ہے ۔ اور ورق کی آخری سطور مکمل ہو نے والی ہیں ۔ زیناریو کو سکون سے مرنا ہوگا ۔ اور کل اندر جنم لے گا ۔۔۔۔
اور نیند کے دوران میں صرف وقت ہوں ، جو ہے بھی اور نہیں بھی ۔
………………………………….
https://web.facebook.com/groups/1690875667845800/permalink/1725106774422689/
“