یہ تصویر کی صورت میں باقی رہ جانے والے والے کم سے کم تین چوتھایؑ صدی پرانے نشاں ہیں جو میں نے 1948 کے آغاز میں بہ چشم خود دیکھے۔۔ میر سے معذرت کے ساتھ ؎ پنڈی کہ ایک شہر تھا عالم میں انتخاب۔۔ ثانی اپنا نہ رکھتا تھا اس مملکت خداداد پاکستان میں۔ یہ۔نہ مبالغہ نہ خیال آرایؑ۔۔ کراچی کہ آج دنیا کا پانچواں بڑا شہر ہے صرف سمندر رکھتا تھا کہ اس پہ ناز کرے۔۔ہاں لاہور اس وقت بھی لاہور تھا ۔۔ ہماری۔تاریخ تہزیب آرٹ ادب اور کلچر کا گہوارہ۔۔ لیکن راولپنڈی کالونیل عہد کا نمایندہ شہر تھا۔۔طرز تعمیر میں۔۔لایف اسٹایل میں۔۔اور ایگلو انڈین مخلوق کی طرح ایک “چھوٹا ولایت” کا دیسی نمونہ
وفات: 4 مئی 1986ء عنبرہ خالدی لبنان کی ایک حقوق نسواں کی علمبردار، مترجمہ ، مصنفہ اور شاعرہ تھیں جنھوں...
سلطان محمود چشتی کی کتاب "سبیل بخشش"پر اہل فکر و فن جن میں علماء، مشائخ کرام، شعراء، ادیب، وکلاء، صحافی...
سن 1967ء سے 1972ء تک پاکستان ٹیلی ویژن پر معلومات کا مشہور و معروف پروگرام کسوٹی چلا کرتا تھا۔ سن...
مرزا غالب جتنے بڑے شاعر تھے اتنے ہی بلکہ اس سے کچھ زیادہ ہی دانشمند اور دور اندیش آدمی تھے۔...
2016 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے شیعہ قانون کے تحت ایک بے اولاد بیوہ کو اس کے متوفی شوہر...
درود و سلام مدح نگار: سید عارف معین بلے یہ احکم الحاکمین کا حُکم ہے کہ ان پر درود بھیجو...
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...