ادب کی طرح فلم ابتدا سے میرا شوق تھی جس میں ذہنی تربیت اور شعورکے ساتھ حسن انتخاب کی اہمیت زیادہ ہوگیؑ،ہر کتاب پڑھ لینے اور ہر فلم دیکھ لینے کا یہ شوق بالاخر ادب عالیہ اور آرٹ موویز تک محدود ہوگیا۔ جیسے اب ذوق مطالعہ کی تسکین کیلۓ اچھی کتاب کم ہی دستیاب ہوتی ہے ایسے ہی ذوق تفریح کی تسکین کا ساماں فراہم کرنے والی فلم نہیں ملتی۔۔ذوق دید کے بجاۓ میں نے ذوق تفریح کا حوالہ اس لۓ دیا کہ فلم اب صرف دیکھنے کی چیز نہیں رہی۔ یہ مختلف فنون کے تخلیقی امتزاج کا معیار بن گیؑ ہے ۔اس میں بیک وقت موسیقی معہ پس منظر موسیقی۔ رقص۔اداکاری۔۔۔ فوٹوگرافی۔ ساونڈ ریکارڈنگ۔ ایڈیٹنگ اور ہدایت کاری جیسے فنون لطیفہ یکجا ہو گۓؑ ہیں اور سب میں کسب کمال کی انتہا کویؑ نہیں
وفات: 4 مئی 1986ء عنبرہ خالدی لبنان کی ایک حقوق نسواں کی علمبردار، مترجمہ ، مصنفہ اور شاعرہ تھیں جنھوں...
سلطان محمود چشتی کی کتاب "سبیل بخشش"پر اہل فکر و فن جن میں علماء، مشائخ کرام، شعراء، ادیب، وکلاء، صحافی...
سن 1967ء سے 1972ء تک پاکستان ٹیلی ویژن پر معلومات کا مشہور و معروف پروگرام کسوٹی چلا کرتا تھا۔ سن...
مرزا غالب جتنے بڑے شاعر تھے اتنے ہی بلکہ اس سے کچھ زیادہ ہی دانشمند اور دور اندیش آدمی تھے۔...
2016 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے شیعہ قانون کے تحت ایک بے اولاد بیوہ کو اس کے متوفی شوہر...
درود و سلام مدح نگار: سید عارف معین بلے یہ احکم الحاکمین کا حُکم ہے کہ ان پر درود بھیجو...
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...