مجھے خوشی ھے کہ آپ نے ماضی کے جھروکے سے ایک تاریخی شھر کی جھلک دیکھی تو پسندیدگی کی سند عطا کی لیکن یہ اطمینان زیادہ اھم ھے کہ میری رپورٹنگ میں خامی یا غلطی کی نشاندھی انھوں نے بھی نھیں کی جو جدی پشتی ؎ رھنے والے تھے اسی اجڑے دیار کے۔۔ اسے میں اج بھی اجاڑ نھیں کہہ سکتا کیونکہ یہ پھلے سے زیادہ آباد ھے۔۔بس سیاسی حالات کے جبر نے اس کے روایتی حسن کو ناقابل شناخت حد تک بدل ڈالا ھے۔۔لاکھوں افغان جو ‘پاوندے’ کھلاتے تھے پھلے بھی موسم سرما کی سختی سے بچنے کیلۓاپنے خاندانوں اور مال مویشی کے ساتھ یھاں آجاتے تھے اور پٹھان اپنے روایتی جذبہ مھمان داری کے ساتھ ان کی میزبانی کرتے تھے۔ اب وہ کیؑ گنا تعداد میں ان پر مسلط کی جانے والی جنگ کی تباہ کاری سے بھاگ کر اس شھر میں آباد ھو گۓ ھیں تو صرف روایات ھی نھیں کچھ بھی وہ نھیں رھا کہ جو تھا،پشاور کی میٹھی بولی ھندکو اب کھیں سنایٰ نھیں دیتی۔دھشت گردی کے اندیشوں نے سکون کی فضا کو مسموم کر دیا ھے۔
وفات: 4 مئی 1986ء عنبرہ خالدی لبنان کی ایک حقوق نسواں کی علمبردار، مترجمہ ، مصنفہ اور شاعرہ تھیں جنھوں...
سلطان محمود چشتی کی کتاب "سبیل بخشش"پر اہل فکر و فن جن میں علماء، مشائخ کرام، شعراء، ادیب، وکلاء، صحافی...
سن 1967ء سے 1972ء تک پاکستان ٹیلی ویژن پر معلومات کا مشہور و معروف پروگرام کسوٹی چلا کرتا تھا۔ سن...
مرزا غالب جتنے بڑے شاعر تھے اتنے ہی بلکہ اس سے کچھ زیادہ ہی دانشمند اور دور اندیش آدمی تھے۔...
2016 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے شیعہ قانون کے تحت ایک بے اولاد بیوہ کو اس کے متوفی شوہر...
درود و سلام مدح نگار: سید عارف معین بلے یہ احکم الحاکمین کا حُکم ہے کہ ان پر درود بھیجو...
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...