یادش بخیر۔۔ ڈیرہ اسمعیل خان اپنے ھردلعزیز مولانا فضل الرحمن کا شھر ھے۔۔1960 میں ان کے والد مفتی محمود حیات تھے لیکن اس دور میں بھی یہ دور افتادہ شھر اتنا پسماندہ نھیں تھا جتنا میرا خیال تھا۔یھاں سے 35 میؒ دور ٹانک کا علاقہ تھا جو حالیہ طالبانی دور انتشار میں خبروں میں رھا۔ نیرو گیج یعنی چھوٹی ریلوے لاین ٹانک پر آکے(غالبا” مردان سے) ختم ھو جاتی تھی۔اس پر چلنے والی ٹریں شاید آپ کو کھلونا ٹرین لگتی کیونکہ اس کا انجن اور ڈبے سب بھت چھوٹے تھے اب اس کاوجود کھیں نہیں ۔تاھم ڈیرہ میں اس وقت بھی ایک ایرکنڈیشنڈ سینیما تھا۔