اے وقت گواہی دے ہم لوگ نہ تھے ایسے ہیں جیسے نظر آتے ہم لوگ نہ تھے ایسے زبان کی گواہی اب تو بالکل ہی ناقابل اعتبار ہو چکی ہے بلکہ جعلی ڈاکٹریت کے دور میں کون سی دستا ویز مستند سمجھی جاۓ۔۔۔ پھر بھی۔۔؎ اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد۔۔ نہ میں مورخ نہ سرکاری گواہ۔۔بس اس ملک کے سب خاموش تماشایؑ کی حیثیت رکھنے والوں کی طرح وہی سنا یا بتا سکتا ہوں جو لوح ایام پروقت نے لکھا اورمٹایا نہیں جاسکتا۔۔حالنکہ سرکاری پریس ریلیزوں تحقیقاتی اداروں اور کمیشنوں کی ان گنت رپورٹوں اور چند زر خرید سرکاری تاریخ سازوں کی تحریروں میں اتنا جھوٹ لکھا گیا کہ سچ آٹے میں نمک کی طرح گم ہوگیا۔پھر بھی یہ ممکن نہ تھا کہ جو کھلی آنکھوں سے بقایمی ہوش و حواس سب دیکھ چکے ان سب کے حافظے میں واقعات کی اصل صورت یوں محفوظ ہے کہ اسے نوشتہؑ تقدیر کی طرح بدلنا ممکن ہی نہیں
وفات: 4 مئی 1986ء عنبرہ خالدی لبنان کی ایک حقوق نسواں کی علمبردار، مترجمہ ، مصنفہ اور شاعرہ تھیں جنھوں...
سلطان محمود چشتی کی کتاب "سبیل بخشش"پر اہل فکر و فن جن میں علماء، مشائخ کرام، شعراء، ادیب، وکلاء، صحافی...
سن 1967ء سے 1972ء تک پاکستان ٹیلی ویژن پر معلومات کا مشہور و معروف پروگرام کسوٹی چلا کرتا تھا۔ سن...
مرزا غالب جتنے بڑے شاعر تھے اتنے ہی بلکہ اس سے کچھ زیادہ ہی دانشمند اور دور اندیش آدمی تھے۔...
2016 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے شیعہ قانون کے تحت ایک بے اولاد بیوہ کو اس کے متوفی شوہر...
درود و سلام مدح نگار: سید عارف معین بلے یہ احکم الحاکمین کا حُکم ہے کہ ان پر درود بھیجو...
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...