میں نے بالاخر ان خدایؑ فوجداروں کے خلاف آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جو ادب کو درجوں میں تقسیم کرنے اور ادبی تخلیق کے حوالے سے ایک خود ساختہ نمبر دار بن کے ہمیشہ فیصلہ صادر کرتے رہے ہیں کہ کون درجہ اول میں ہے۔کون دوسرے درجے کا اور کون تھرڈ کلاس۔۔ یہ نمبر لگانے کا ان کے نزدیک ذاتی راۓ کے سوا کون سا معیار ہے؟ شاید کویؑ نہیں۔